امریکی ریاست کے سابق گورنر کو کڑی سزا
9 دسمبر 2011عدالت میں سزا سنائے جانے کے وقت بے چینی کی حالت میں اپنی ٹائی کو بار بار بے ارادہ کھینچنے والے بلاگووچ نے عدالت سے کئی بار کہا کہ ان سے ’سنگین غلطیاں‘ سرزد ہوئی ہیں۔ رواں برس جون میں بلاگووچ پر جرم ثابت ہوا تھا کہ وہ بطور گورنر اپنے دور حکومت میں صدر باراک اوباما کی خالی ہونے والی سینیٹ کی سیٹ بیچنے کی کوشش کے علاوہ متعدد دیگر معاملات میں بدعنوانی کے مرتکب ہوئے۔
’’اس تمام معاملے کی وجہ میں خود ہوں۔ میں کسی کو اس کا مرتکب نہیں ٹھہراتا۔ میں گورنر تھا، مجھے بطور ایک بہتر انسان پہچانا جانا چاہیے تھا۔ میں اب صرف شدید معذرت خواہ ہوں۔‘‘
تاہم جج زاگل کے لیے بلاگووچ کے یہ تمام معذرت خواہانہ الفاظ کافی نہیں تھے۔ انہوں نے 54 سالہ بلاگووچ کو سزا سنا دی۔ استغاثہ نے بلاگووچ کے لیے 15 سے 20 برس قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا، تاہم عدالت نے انہیں 14 برس قید بامشقت کا حکم سنایا۔ اس سزا میں روزانہ 8 گھنٹے 12 سینٹ فی گھنٹہ کے حساب سے مزدوری کے علاوہ 20 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔ بلاگووچ کو اپنی جیل کوٹھری بھی دیگر قیدیوں کے ساتھ بانٹنی پڑے گی۔ ان کی سزا 16 فروری سے شروع ہو جائے گی۔
جج نے کہا کہ گورنر کے اختیارات کا غلط استعمال صدر کے علاوہ کسی بھی حیثیت کے اختیارات کے غلط استعمال سے زیادہ تباہ کن ہے۔
’’آپ نے بطور گورنر عوام کے لیے جو بھی اچھے کام کیے ہوں مگر میرے لیے وہ چند مواقع زیادہ اہم ہیں، جب آپ نے طاقت کا غلط استعمال کیا، جب آپ نے اپنے عہدے کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا۔‘‘
سزا سنائے جانے کے بعد اپنی بیوی پیٹی کے ہمراہ صحافیوں سے ایک مختصر سی گفتگو میں بلاگووچ نے کہا کہ یہ ایک کڑا وقت ہے۔ ’’یہ وقت مجھے خود کو اپنے بچوں اور پیٹی کے لیے مضبوط کرنے کا ہے اور یہ وقت ہے کہ میں اور پیٹی اپنے بچوں کو یہ بتائیں کہ ہوا کیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ الینوائے کے گزشتہ نو میں سے چار گورنروں کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے جرم میں سزا ہو چکی ہے، تاہم بلاگووچ کی سزا اس سلسلے میں سب سے زیادہ سخت ہے۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: امجد علی