1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان روایتی ایشز ٹیسٹ سیریز کا آغاز

عابد حسین10 جولائی 2013

عالمی ٹیسٹ کرکٹ میں انگلش اور آسٹریلوی کرکٹ ٹیموں کے درمیان روایتی پانچ روزہ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز آج سے ہو رہا ہے۔ پہلا ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے شہر ناٹنگھم میں کھیلا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/194ng
تصویر: AP

روایتی ٹیسٹ کرکٹ سیریز ایشز کو گزشتہ سیریز میں انگلینڈ نے جیتا تھا۔ انگلش ٹیم نے سن 2009 اور سن 2010-11 میں آسٹریلوی ٹیم کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ انگریز ٹیم اس وقت انتہائی بہتر پوزیشن میں ہے اور امکاناً وہ ایشز سیریز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ انگریز ٹیم کے کپتان الیسٹئر کُک اور ٹاپ مڈل آرڈر بھرپور فارم میں ہے۔ سابقہ دو چار ٹیسٹ میچوں میں یہی مضبوط بیٹنگ لائن بہتر کارکردگی دکھانے سے قاصر رہی ہے لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ وہ عبوری دور تھا۔

Micheal Clarke
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان مائیکل کلارکتصویر: AP

کرکٹ کے ماہرین کا خیال ہے کہ آسٹریلوی ٹیم تشکیل نو کے عمل سے گزر رہی ہے اور اس کی بیٹنگ لائن یقینی طور پر مستحکم نہیں ہے۔ صرف کپتان مائیکل کلارک ایک ایسے بیٹسمین ہیں جس پر توقع اور اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ حال ہی میں آسٹریلوی ٹیم کے غیر ملکی کوچ مِکی آرتھر کو فارغ کر دیا گیا تھا۔ اب ان کی جگہ ڈیرن لیہمین کو کوچ مقرر کیا گیا ہے۔ آسٹریلوی ٹیم کو گزشتہ ایک دو سیریز میں ٹیم مینیجمینٹ اور ڈسپلن کے معاملے کا بھی سامنا ہے۔ ابھی چیمپیئنز ٹرافی کے دوران آسٹریلوی بیٹسمین ڈیوڈ وارنر نے انگریز کھلاڑی جَو رُوٹ کے منہ پر مکا رسید کر دیا تھا۔ مبصرین کے مطابق نئے کوچ اور ٹیم کے کھلاڑیوں کے درمیان فوری ہم آہنگی مشکل ہو سکتی ہے۔

ایشز ٹیسٹ سیریز کا شیڈول:

پہلا ٹیسٹ میچ

 دس جولائی سے لیکر چودہ چولائی تک ناٹنگھم شہر کے ٹرینٹ برِج میدان پر کھیلا جائے گا۔

دوسرا ٹیسٹ میچ

 اٹھارہ جولائی سے لیکر بائیس جولائی تک لندن کے تاریخی لارڈز گراؤنڈ پر ہو گا۔

تیسرا ٹیسٹ میچ

 پہلی اگست سے لیکر پانچ اگست تک مانچسٹر شہر کے میدان اولڈ ٹریفورڈ پر کھیلا جائے گا۔

چوتھا ٹیسٹ میچ

 نو سے تیرہ اگست تک چیسٹر لی اسٹریٹ کے ریور سائیڈ گراؤنڈ پر ہو گا۔

پانچواں اور آخری ٹیسٹ میچ

اکیس اگست سے پچیس اگست تک لندن کے اوول میدان پر کھیلا جائے گا۔

Cricket Ashes Cup Englad Australien Juli 2009
سن 2009 میں انگلش ٹیم کے کپتان اینڈریو سٹراؤس اور آسٹرلوی کپتان رکی پونٹنگ ایشز ٹرافی کے ہمراہتصویر: AP

دونوں ٹیموں کے جو جو کھلاڑی فٹنس کے مسائل کا سامنا کر رہے تھے، اب وہ پوری طرح فٹ ہو چکے ہیں۔ آسٹریلوی ٹیم کے کپتان مائیکل کلارک بھی اب پوری طرح فِٹ بتائے گئے ہیں۔ دوسری جانب انگلینڈ ٹیم کے بیٹسمین کیون پیٹرسن اور اسپنر گریم سوان بھی اپنی اپنی انجریز سے باہر نکل آئے ہیں۔ گریم سوان کا ایشز سیریز کے حوالے سے کہنا ہے کہ آسٹریلیا کی سب سے اہم وکٹ مائیکل کلارک کی ہے اور وہ اس پر فوکس کریں گے کہ کس طرح یہ حاصل کی جائے۔

نئے آسٹریلوی کوچ ڈیرن لیہمین کا کہنا ہے کہ ایشز سیریز میں وہ اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں سے توقع کریں گے کہ وہ انگلش ٹیم کے پریشر کا مقابلہ کریں اور کریز پر کھڑے ہو کر سینچریاں اسکور کرنے کی کوشش کریں۔ آسٹریلوی ٹیم کو رکی پونٹنگ اور مائیکل ہَسی کی ریٹائرمنٹ کے بعد حقیقت میں مڈل آرڈر میں ایک مضبوط بیٹسمین کی ضرورت ہے۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ آسٹریلیا کو ابھی ایک نئے رکی پونٹنگ کی تلاش ہے۔ آسٹریلوی ٹیم میں صرف مائیکل کلارک ایک ایسا کھلاڑی ہے جس کی سنچریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ آسٹریلوی بولنگ میں ایسی تندی ہے کہ انگریز ٹیم کو مشکلات ہو سکتی ہیں۔

دوسری جانب انگریز ٹیم کو کیون پیٹرسن کی صحت یابی سے بہت تقویت حاصل ہوئی ہے۔ انگلش ٹیم کے کپتان الیسٹئر کُک ٹیسٹ کرکٹ میں 25 سنچریاں بنا چکے ہیں۔ جوناتھن ٹراٹ کی نو سنچریاں ہیں۔ مڈل آرڈر بیٹسمین ایان بیل کی 17 سنچریاں ہیں، کیون پیٹرسن کی سنچریوں کی تعداد 22 ہے۔ وکٹ کیپر میٹ پرائر سات مرتبہ سو کے اسکور کو چھو چکے ہیں۔ ان اعداد و شمار سے انگلش ٹیم کے تجربے اور مہارت کا اندازہ ہوسکتا ہے جبکہ مقابلے میں آسٹریلوی ٹیم کے بیٹسمین ابھی تجربے کی بھٹی سے گزر رہے ہیں۔