1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلوی قومی کرکٹ ٹیم میں نمائندگی، پاکستانی کرکٹر کے خواب

Imtiaz Ahmad6 مارچ 2013

پاکستانی کرکٹر فواد احمد آسٹریلیا میں پناہ حاصل کرنا چاہتے تھے اور نومبر میں انہیں آسٹریلیا کا مستقل ویزہ بھی دے دیا گیا۔ اب وہ انگلینڈ کے خلاف تاریخی ٹیسٹ سیریز’ ایشز‘ میں کھیلنا چاہتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/17rEg
تصویر: Getty Images

جنوری میں 33 سالہ لیگ اسپنر فواد احمد کو شیفلڈ شیلڈ کے لیے وکٹوریہ کی ٹیم میں شامل کر لیا گیا تھا اور دو ہفتے پہلے انہوں نے اپنے پہلے میچ میں ہی سات وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔

فواد احمد آئندہ جمعرات سے میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں نیو ساؤتھ ویلز کے خلاف بھی کھیلیں گے اور وہ اس مرتبہ بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے پر امید ہیں۔

حالیہ ٹیسٹ میچوں میں آسٹریلوی اسپنرز کو کوئی خاطر خواہ کامیابیاں حاصل نہیں ہوئیں اور اس تناظر میں وکٹوریا ٹیم کے کوچ Greg Shipperd کا کہنا ہے کہ فواد انٹرنیشنل ٹیسٹ لیول پر کھیلنے کی مہارت رکھتا ہے۔ بدھ کے روز آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے ان کے ایک بیان کے مطابق، ’محنت کے ساتھ فرسٹ کلاس کرکٹ کھلینے والا کوئی بھی کھلاڑی اگلی سطح پر کھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے‘۔ ان کا کہنا تھا، ’’ ہم نے سب کچھ دیکھا ہے۔ آسٹریلیا اور وکٹوریا کے سلیکٹرز نے جو کچھ فواد میں پایا ہے وہ خوش کن ہے اور اس کے آگے بڑھنے کے امکانات حوصلہ افزاء ہیں۔‘‘

Fawad Ahmed
تصویر: Getty Images

ان کا زور دیتے ہوئے کہنا تھا، ’’ کھیل میں کارگردگی اور اس میں مستقل مزاجی بہت ضروری ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ فواد اگلے سطح پر کھیلنے کے لیے مقررہ معیار پر پورا اتریں گے۔

پاکستان کے قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے فواد احمد سن 2010 کو ایک مختصر ویزے پر آسٹریلیا پہنچے تھے۔ وہاں پہنچتے ہی انہوں نے سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی۔ فواد احمد کا دعویٰ تھا کہ اسے انتہا پسندوں کی طرف سے نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ہے کیونکہ وہ کرکٹ کو مغربی اقدار کو فروغ دینے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔

نومبر میں فواد کو مستقل رہائشی ویزہ دے دیا گیا تھا۔ اس کے بعد فواد جلد ہی خود کو ایک اچھا کھلاڑی منوانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے بگ بیش لیگ میں بھی سڈنی سیکسرز کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ فواد نے آسٹریلوی ڈومیسٹک سیزن میں 16 کی اوسط سے 26 وکٹیں لیں ہیں اور وہ ٹاپ چار اسپنرز میں شامل ہیں۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے قوانین کے مطابق فواد احمد اپنے نئے ملک کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتے ہیں لیکن اس کے لیے ان کی چار سال میں سے کم از کم دو سال تک مستقل رہائش آسٹریلیا میں ہونا چاہیے، جو اٹھارہ اگست کو مکمل ہو گی۔ تاہم اگر اس سے قبل ہی انہیں آسٹریلیا کی شہریت مل جاتی ہے تو وہ قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنےکے لیے اہل ہو جائیں گے۔

فواد احمد رواں برس اگست میں انگلینڈ میں ہونے والی ایشز سیریز کے اختتام تک ICC کے مقرر کردہ معیار کو پورا کرنے کے قابل ہو جائیں گے جبکہ رواں برس آسٹریلیا میں منعقد کی جانے والی ایشز سیریز میں وہ آسٹریلوی ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔

فواد احمد کے مطابق فی الحال وہ شیفلد شیلڈ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں لیکن آسٹریلیا کے لیے کھیلنا ان کا خواب ہے۔

ia / ab (AFP)