2016ء کی سب سے ماحول دوست مصنوعات
امریکی شہر لاس ویگاس میں ہونے والی الیکٹرانکس مصنوعات کی سب سے بڑی نمائش کنزیومر الیکٹرانکس شو کے دوران بہت سی جدید الیکٹریکل اور الیکٹرانک مصنوعات متعارف کرائی گئیں۔ یہ مصنوعات ماحول دوست بھی ہیں۔
شمسی توانائی سے کوکنگ
لاس ویگاس میں ہونے والے کنزیومر الیکٹرانکس شو کے دوران ایک ایسا چولہا یا اسٹوو بھی متعارف کرایا گیا جس پر شمسی توانائی کے ذریعے کھانا پکایا جا سکتا ہے۔ اسے Gosun Stove کا نام دیا گیا ہے۔ یہ دیکھنے میں الیکٹرک گرِل کی طرح کا لگتا ہے۔ سولر سیلز کے ذریعے اس کے اندر کا درجہ حرارت 200 ڈگری تک پہنچ جاتا ہے۔ یہ چولہا ایک گھنٹے میں آٹھ لوگوں کا کھانا تیار کر سکتا ہے۔
سمجھدار شاور
’ہائیڈراؤ‘ نامی کمپنی کا تیار کردہ یہ شاور ہیڈ پانی کی بچت کو آسان بناتا ہے۔ اگر 50 لٹر کی حد پوری ہو جائے تو یہ شاور چمکنے لگتا ہے اور پانی کے استعمال کو ریکارڈ کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اس کی دوسری خاص بات یہ ہے کہ اسے بیٹری کی ضرورت نہیں ہے بلکہ یہ پانی کے بہاؤ سے ہی توانائی حاصل کرتا ہے۔
بجلی سے چلنے والی اسپورٹس کار
FFZERO1 نامی یہ کار بَیٹ مین کی گاڑی اور موجودہ ریسنگ کار کا امتزاج لگتی ہے۔ کار تیار کرنے والی کمپنی کے مطابق اس کار میں موجودہ الیکٹرک موٹروں سے ہٹ کر مختلف ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ تاہم اسے سڑکوں پر آنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔
بجلی گھر آپ کی جیب میں
‘Jaq MyFC’ نامی یہ ڈیوائس ایک عام اسمارٹ فون جتنی بڑی ہے۔ یہ دراصل موبائل منی پاور پلانٹ ہے۔ اس میں نصب فیول سیل نمک، پانی اور میٹل آکسائیڈ کی مدد سے ہائیڈروجن تیار کرتا اور یوں بجلی پیدا کرتا ہے۔
ذہین ریفریجریٹر
کیا فرج میں دودھ موجود ہے؟ یا وہاں پنیر کتنے دنوں سے رکھا ہے؟ ’فیملی ہب ریفریجریٹر‘ کے باہر ایک اسکرین لگی ہے جس پر اندر موجود چیزوں کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں اور ان تصاویر کو موبائل ایپ کے ذریعے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک بار کوڈ اسکینر اندر موجود اشیاء کے بارے میں معلومات بھی فراہم کرتا ہے۔ اس طرح خوراک غیر ضروری طور پر ضائع ہو جانے سے بچائی جا سکتی ہے۔
کافی بنانے کے تمام مراحل ایک مشین میں
جرمن دارالحکومت برلن میں قائم کمپنی Bonaverde کی تیار کردہ یہ مشین نہ صرف مشروب تیار کرنے کے لیے خود ہی کافی کے بیجوں کو پیستی ہے بلکہ انہیں روسٹ بھی کرتی ہے۔ یعنی کافی شاپ کا مالک اس مشین میں کافی کے سبز بیج ہی استعمال کر سکتا ہے۔ اس طرح نہ صرف ماحولیاتی تحفظ میں مدد ملے گی بلکہ اخراجات بھی کم ہوں گے۔
جلدی کی صورت میں الیکٹرک اسکوٹر
Gogoro نامی یہ الیکٹرک اسکوٹر پہلے صرف تائیوان کی سڑکوں پر نظر آتے تھے مگر اب یہ یورپ بھی پہنچ گئے ہیں۔ اس کی بجائے کہ اس اسکوٹر کا مالک بیٹری خالی ہونے کی صورت میں اسے کئی گھنٹوں تک چارج کرے، وہ Gogoro ایکسچینج اسٹیشن پر جا کر خالی بیٹری دے کر چارج شدہ بیٹری لے کر لگا سکتا ہے۔ اب اس طرح طویل سفر بھی ممکن ہو گیا ہے۔