کیا آپ جانتے ہیں کہ چاند سکڑ رہا ہے؟
چاند ہمیشہ ہی سے قصے کہانیوں اور افسانوں کا مرکز بنا رہا ہے۔ اس کے بارے میں بہت سی ایسی باتیں مشہور ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور ساتھ ہی کئی ایسے حقائق ہیں، جن کا ہمیں علم ہی نہیں۔
چاند سکڑ رہا ہے
خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کے مطابق چاند آہستہ آہستہ اپنی حدت کھو رہا ہے، جس کی وجہ سے اس کی سطح سکڑ رہی ہے۔ بالکل ویسے ہی جیسے انگور سکڑ کر کشمش میں تبدیل ہوتا ہے۔ لیکن یہ پوری کہانی نہیں، اصل میں چاند کا اندرونی حصہ سکڑ رہا ہے۔ پچھلے کئی سو ملین سالوں میں چاند کے حجم میں تقریباً 50 میٹر (150 فٹ) کی کمی آئی ہے۔
چاند پر امریکی پرچم لہرایا کیسے، وہاں تو ہوا ہی نہیں چلتی؟
سازشی نظریات پر یقین رکھنے والوں کا خیال ہے کہ چاند پر لینڈنگ جعلی تھی اور یہ کہ نیل آرمسٹرانگ اور بز ایلڈرین 21 جولائی 1969 کو چاند کی بجائے دراصل ایک اسٹیج پر گھومتے رہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایلڈرین کا لگایا ہوا جھنڈا اس طرح لہرا رہا تھا، جیسے ہوا چل رہی ہو، جو کہ خلا میں ناممکن ہے۔ ناسا کی وضاحت یہ ہے کہ ایلڈرین جھنڈے کے کھمبے کو زمین میں لگاتے ہوئے گھما رہے تھے۔
جھلسا دینے والی گرمی اور سخت سردی
آج کل موسم گرم ہے، تو آپ کو پسینہ بھی آ رہا ہو گا۔ لیکن یاد رکھیں، چاند پر درجہ حرارت انتہائی درجے کے ہوتے ہیں۔ جب سورج کی شعائیں چاند کی سطح سے ٹکراتی ہیں تو یہ 127 ڈگری سیلسیس (260 ڈگری فارن ہائیٹ) تک گرم ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب سورج کی روشنی کے بغیر چاند کی سطح پر درجہ حرارت منفی 153 ڈگری سیلسیس (منفی 243 ڈگری فارن ہائیٹ) تک گر سکتا ہے۔
چاند پر انسان
چاند پر رہنے والے ایک شخص کا افسانہ اتنے ہی عرصے سے موجود ہے جتنا کہ شاید خود انسان۔ کچھ لوگوں کو چاند کی سطح پر چہرہ دکھائی دیتا ہے جو اصل میں چاند کے تاریک میدانوں اور ہلکے قمری پہاڑوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ بہت ساری ثقافتوں میں ایک شخص کے بارے میں کہانیاں ہیں جس نے غلط کام کیا تھا اور اس کے لیے اسے چاند پر جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ اگرچہ خلا بازوں کو ابھی تک چاند پر انسان کا نام و نشان تک نہیں ملا ہے۔
سورج گرہن کا اختتام
چاند ہر سال تقریباً 4 سینٹی میٹر (1.5 انچ) کی رفتار سے زمین سے دور ہو رہا ہے۔ یہ جتنا دور ہوتا ہے، یہ ہمیں اتنا ہی چھوٹا دکھائی دیتا ہے۔ تقریباً 550 ملین سالوں میں یہ زمین کے قریب ترین فاصلے پر بھی پورے سورج کو ڈھکنے کے لیے ناکافی ہو گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک وقت مکمل سورج گرہن نہیں ہوں گے۔
بھیڑیوں کو کوئی پرواہ نہیں
چاند کے منظر کے ساتھ روتا ہوا بھیڑیا، کوئی پرانی ڈراؤنی فلم اس سین کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔ لیکن در حقیقت جب بھیڑیے پورے چاند کے گرد گھومتے ہیں تو زیادہ زور سے نہیں چیختے اور نہ ہی وہ چاند پر چیختے ہیں۔ وہ رات کے وقت یہ آوازیں نکالتے ہیں۔ ایسا اکثر رات میں اس وقت ہوتا ہے جب پورا چاند دکھائی دے۔ یہ ایک وجہ ہو سکتی ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد نے بھیڑیوں کا قصے کہانیوں سے رابطہ قائم کیا۔
چاند پر چلنے والے، بہت متنوع گروپ نہیں
چاند پر اب تک 12 انسان چل چکے ہیں۔ گو کہ یہ سب مختلف پیشہ ورانہ شعبوں سے آتے ہیں، ان میں کچھ چیزیں مشترک ہیں: وہ سبھی امریکی ہیں، سبھی سفید فام ہیں اور سب مرد ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ چاند پر پہلا غیر امریکی کہاں سے آئے گا، ہو سکتا ہے کہ یہ عورت یا کسی اور رنگ و نسل کا شخص ہو۔