کشمیر: کنٹرول لائن کے آر پار شیلنگ، دو دنوں میں آٹھ ہلاکتیں
16 اگست 2015بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سری نگر سے آج اتوار سولہ اگست کے روز ملنے والی مختلف نیوز ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق کنٹرول لائن کے دونوں طرف دونوں ہمسایہ ملکوں کے دستوں کے مابین بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ اور مارٹر شیل فائر کیے جانے کا سلسلہ آج بھی جاری رہا اور اس دوران ایک خاتون کی ہلاکت کے ساتھ دو دنوں کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر چھ ہو گئی۔
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے بھارتی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل منیش مہتا کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ کشمیر کے پونچھ اور بالا کوٹ سیکٹرز میں نئی دہلی اور اسلام آباد کے مسلح دستوں کے درمیان فائرنگ کا نیا تبادلہ آج اپنے ساتویں دن میں داخل ہو گیا۔
بھارتی پولیس کے ایک اہلکار دنیش رانا کے مطابق موجودہ ویک اینڈ پر پاکستانی دستوں کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ میں اب تک مبینہ طور پر چھ بھارتی شہری ہلاک اور سترہ دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ اسی تازہ فوجی کشیدگی کے عرصے میں کنٹرول لائن کے قریب پاکستان کے زیر انتظام علاقے میں اب تک دو عام شہری ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ ان نئی سرحدی جھڑپوں کے آغاز کا الزام دونوں ہی ملک ایک دوسرے پر لگاتے ہیں اور دونوں کے درمیان 2003ء میں جو فائر بندی معاہدہ طے پایا تھا، اس کے باوجود ان کے مابین وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلے کے سلسلہ ابھی تک ختم نہیں ہوا۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ بھارتی عسکری ذرائع کے مطابق کنٹرول لائن کے آر پار موجودہ جھڑپوں کے دوران صرف کل ہفتہ پندرہ اگست کو، جب چودہ اگست کو منائے جانے والے پاکستان کے یوم آزادی کے ایک روز بعد بھارت میں قومی یوم آزادی منایا جا رہا تھا، پانچ سویلین باشندے مارے گئے، جن میں ایک دس سالہ لڑکا بھی شامل تھا۔
آج اتوار کے روز اسی شیلنگ میں ایک اور خاتون کی ہلاکت کے بعد کنٹرول لائن کے پار بھارتی علاقے میں موجودہ ویک اینڈ پر مارے جانے والے والے افراد کی تعداد چھ ہو گئی۔ بھارتی حکام کے مطابق اس مہینے کے دوران اب تک کنٹرول لائن پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے 30 سے زائد واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
اسی طرح پاکستان کی طرف سے بھی الزام لگایا جاتا ہے کہ بھارتی دستے اسی عرصے میں دو طرفہ سیزفائر کی درجنوں خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے ہیں۔