1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیٹا پرائیوسی کی خلاف ورزی، میٹا کو 91 ملین یورو کا جرمانہ

27 ستمبر 2024

آئرش ریگولیٹر کی جانب سے میٹا پر یہ بھاری جرمانہ پاسورڈ سکیورٹی کی خلاف ورزیوں کی انکوائری کے بعد عائد کیا گیا۔ میٹا یہ تسلیم کر چکی ہے کہ اس سے نادانستہ طور پر پاسورڈز سکیورٹی پر سمجھوتہ ہوا۔

https://p.dw.com/p/4lAsQ
میٹا کو یورپی یونین کے ڈیٹا پرائیوسی سے متعلق سخت قوانیں کے تحت اب پہلے سے زیادہ سکروٹنی کا سامنا ہے
میٹا کو یورپی یونین کے ڈیٹا پرائیوسی سے متعلق سخت قوانیں کے تحت اب پہلے سے زیادہ سکروٹنی کا سامنا ہےتصویر: Jaap Arriens/NurPhoto/picture alliance

آئرلینڈ میں یورپی یونین کے ڈیٹا پرائیویسی کے قوانین کے نفاذ میں مدد کرنے والے ایک نگران ادارے نے فیس بک کی مالک کمپنی میٹا پر 91 ملین یورو کا  جرمانہ عائد کیا ہے۔ آئرش ریگولیٹر کی جانب سے میٹا پر یہ بھاری جرمانہ صارفین کے پاسورڈز کی سکیورٹی کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیق کے بعد آج بروز جمعہ عائد کیا گیا۔

آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن ( ڈی پی سی) نے میٹا کو صارفین کے پاس ورڈ ڈیٹا کی حفاظت کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات کرنے میں ناکامی اور اس معاملے پر ریگولیٹر کو آگاہ کرنے میں بہت زیادہ وقت لگانے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

مارک زکر برگ
مارک زکر برگتصویر: Godofredo A. Vásquez/AP Photo/picture alliance

ڈی پی سی نے ایک بیان میں کہا کہ اپریل 2019ٔ میں میٹا آئرلینڈ کی جانب سے اسے مطلع کیا  گیا کہ میٹا نے ''نادانستہ طور پر اپنے اندرونی نظام میں سوشل میڈیا صارفین کے کچھ پاس ورڈز اس طرح محفوظ کیے کہ وہ پڑھے جانے کے قابل تھے۔‘‘ اس اطلاع کے ملنے کے بعد آئرش ریگولیٹر نے اس معاملے کی چھان بین شروع کی۔

ڈی پی سی میں مواصلات کے شعبے کے سربراہ گراہم ڈوئل کا کہنا ہے، ''اس طرح کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لینے والے افراد کی جانب سے ان معلومات کے غلط استعمال کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس بارے میں  وسیع پیمانے پر  اتفاق پایا جاتا ہے کہ کسی صارف کے پاس ورڈ کو سادہ متن میں محفوظ نہیں کیا جانا چاہیے۔‘‘

ڈوئل نے اے ایف پی کو بتایا کہ جنوری 2019 ٔ میں ہونے والی اس خلاف ورزی نے پورے یورپی اقتصادی زون میں فیس بک اور انسٹاگرام کے 36 ملین صارفین کو متاثر کیا، جس میں یورپی یونین کے علاوہ آئس لینڈ، لشٹن شٹائن اور ناروے شامل ہیں۔ ڈی پی سی نے مارچ 2019 ٔ تک اس مسئلے سے آگاہ نہ کرنے پر میٹا کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایک بیان میں میٹا نے تسلیم کیا کہ فیس بک کے کچھ صارفین کے پاس ورڈز اندرونی ڈیٹا سسٹمز میں پڑھنے کے قابل فارمیٹ میں عارضی طور پر محفوظ کیے گئے تھے
ایک بیان میں میٹا نے تسلیم کیا کہ فیس بک کے کچھ صارفین کے پاس ورڈز اندرونی ڈیٹا سسٹمز میں پڑھنے کے قابل فارمیٹ میں عارضی طور پر محفوظ کیے گئے تھےتصویر: Gerd Wallhorn/Funke Foto Services/IMAGO

اے ایف پی کو بھجوائے گئے ایک بیان میں میٹا نے تسلیم کیا کہ فیس بک کے کچھ صارفین کے پاس ورڈز ''ہمارے اندرونی ڈیٹا سسٹمز میں پڑھنے کے قابل فارمیٹ میں عارضی طور پر محفوظ کیے گئے تھے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے، "ہم نے اس خرابی کو ٹھیک کرنے کے لیے فوری کارروائی کی، اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ان پاس ورڈز کا غلط استعمال کیا گیا تھا یا ان تک غلط طریقے سے رسائی حاصل کی گئی تھی۔‘‘

میٹا کے ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا، ''ہم نے اس مسئلے سے اپنے لیڈ ریگولیٹر، آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن کو طوری طور پر آگاہ کیا، اور اس انکوائری کے دوران ان کے ساتھ تعمیری طور پر تعاون بھی کیا۔‘‘

ش ر⁄ ع ا(ڈی پی اے)

اسکول شوٹنگ میں کردار، میٹا کے خلاف دعویٰ دائر