میرکل نے مہاجرین کو پناہ دے کر ’تباہ کن‘ غلطی کی، ٹرمپ
16 جنوری 2017اتوار 15 جنوری کو برطانوی اخبار دی ٹائمز اور جرمن اخبار بلڈ میں شائع ہونے والے انٹرویو میں نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی جانب سے عراق اور شام میں جاری جنگی تنازعے سے فرار ہونے والے لاکھوں افراد کو اپنے ہاں پناہ دینے کے اقدام پر کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ میرکل کا یہی فیصلہ برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کی بنیادی وجہ بنا۔
عہدہ صدارت سنبھالنے سے صرف پانچ روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرکل کی جانب سے بغیر دستاویزات لاکھوں افراد کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے کی وجہ سے جرمنی کو سلامتی کے خطرات لاحق ہوئے ہیں: ’’میرے خیال میں انہوں (میرکل) نے ایک تباہ کن غلطی کی اور ان تمام غیرقانونی تارکین وطن کو اپنے ہاں جگہ دی۔ آپ جانتے ہیں کہ اتنے افراد کو جن کے بارے میں یہ علم بھی نہیں کہ یہ کہاں سے آئے ہیں اپنے ہاں جگہ دینا درست نہیں تھا۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا یورپی یونین سے اخراج کا فیصلہ ’’اچھا‘‘ ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ میرکل کی جانب سے تارکین وطن کی اتنی بڑی تعداد کو ملک میں پناہ دینے کے فیصلے نے بریگزٹ کی راہ ہم وار کی۔
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ چانسلر میرکل کی بے حد عزت کرتے ہیں اور اپنی صدارت کا آغاز ان پر اعتماد سے کریں گے، تاہم انہیں یہ معلوم نہیں کہ یہ اعتبار کب تک قائم رہے گا۔
یہ بات اہم ہے کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے سن 2015ء میں شامی مہاجرین کے لیے ملکی سرحدیں کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ اس طرح قریب آٹھ لاکھ نوے ہزار افراد نے یورپ کی سب سے بڑی اقتصادی قوت جرمنی میں پناہ کی درخواستیں دیں۔ تاہم اسی تناظر میں جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی مہاجرین اور مسلم مخالف جماعتوں کی قوت میں بھی اضافہ ہوا۔
جرمن حکام کے مطابق گزشتہ برس تارکین وطن کی جرمنی آمد میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور مجموعی طور پر دو لاکھ اسی ہزار افراد نے سن 2016ء میں جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دیں۔