مہاجرین کی یورپ میں کوئی جگہ نہیں، چیک وزیر خزانہ
21 دسمبر 2016چیک جمہوریہ کے وزیر خزانہ آندرژ بابیش نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ مہاجرین کے لیے براعظم یورپ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو برلن کرسمس مارکیٹ پر کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری کلی طور قبول کرنی چاہیے۔ چیک سیاستدان بابیش کا بیان انگیلا میرکل کی مہاجرین بارے اوپن پالیسی رکھنے کے تناظر میں خیال کیا گیا ہے۔
بابیش چیک جمہوریہ کے نائب وزیراعظم بھی ہیں اور سیاسی جماعت Action of Dissatisfied Citizensکے سربراہ بھی ہیں۔ یہ جماعت ANO11 بھی کہلاتی ہے۔
آندرژ بابیش کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے اس حادثے کی ذمہ دار چانسلر ٹھہرائی جا سکتی ہیں کیونکہ انہی کے ایما پر جرمنی میں مہاجرین کو داخل ہونے کی اجازت دی گئی اور پھر جرمنی سے سارے یورپ میں مہاجرین پھیل گئے۔ بابیش کے مطابق غیر قانونی مہاجرین کی یہ لہر بے قابو ہو چکی ہے اور اس پالیسی کے تحت بغیر دستاویزات اور درست شناخت کے لوگ یورپ میں داخل ہو گئے ہیں۔
چیک وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ براعظم یورپ کی جانب رخ کرنے والے مہاجرین کی حوصلہ شکنی ضروری ہے اور اسی سے ہی اُن کی آمد کو روکا جا سکے گا۔ بابیش نے یہ بیان یورپ پہنچ کر سیاسی پناہ حاصل کرنے والے مہاجرین کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے دیا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ وسطی یورپ کے کئی ممالک مہاجرین کے بارے میں یورپی یونین کی پالیسی کے سخت ناقد ہیں۔ اس پالیسی کی جرمن چانسلر انگلیلا میرکل بڑی حمایتی تصورکی جاتی ہیں۔ یورپ کو افریقہ اور ایشیا کے اُن ملکوں کے مہاجرین کی آمد کا سامنا ہے، جو غریب اور مسلح تنازعات کے شکار ہیں۔ وسطی یورپی ممالک کے بعض ممالک یورپی یونین کے کوٹے کی بنیاد پر مہاجرین کی آبادکاری کو قبول کرنے پر تیار نہیں ہیں۔