مائیکروسوفٹ کے شریک بانی پال ایلن کی رحلت
16 اکتوبر 2018پال ایلن پیر کے روز امریکی شہر سیئٹل میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 65 برس تھی۔ ایلن ایک مشہور کاروباری شخصیت ہونے کے علاوہ مخیر شخص بھی تھے۔ ان کا خیراتی و امدادی ادارہ سیئٹل شہر میں قائم ہے۔ انہوں نے سن 1983 میں کینسر کی تشخیص کے بعد مائیکروسوفٹ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ سن 1983 ہی میں مائیکروسوفٹ نے پہلی مرتبہ ونڈو آپریٹنگ سسٹم متعارف کرایا تھا۔
انہوں نے سن 1975 میں بل گیٹس کے ساتھ مل کر مائیکروسوفٹ کی بنیاد رکھی تھی۔ دونوں کی دوستی ہائی اسکول سے شروع ہوئی تھی۔ یہی دوستی اگلے برسوں میں کمپیوٹر کی دنیا میں ایک انقلاب آفرین دور کا باعث بنی۔ سرطان کی تشخیص کے بعد وہ مائیکروسوفٹ سے ضرور علیحدہ ہوئے لیکن انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ وابستہ رہتے ہوئے مختلف اداروں کو رہنمائی فراہم کرتے رہے۔
رواں مہینے کے اوائل میں پال ایلن نے میڈیا کو بتایا تھا کہ وہ علاج کی غرض سے ہسپتال داخل ہو جائیں گے اور چند ایام کے بعد وہ اپنی علالت سے جانبر نہیں ہو سکے۔ پال ایلن کی پرسنل کمپیوٹر کی تیاری میں خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ انہوں نے سن 1977 میں پرسنل کمپیوٹر کے خد و خال واضح کیے تھے۔ اُس وقت انہوں نے بیان کیا تھا کہ اس انداز کے کمپیوٹر پر اپنی ذاتی کار کے فروخت کا اشتہار دینا بھی آسان ہو گا کیونکہ یہ ٹیلی فون لائنز اور فائبر آپٹیکس کے ساتھ منسلک ہو گا۔ اُن کے لکھے ہوئے الفاظ ان ہی کی زندگی میں حرف بحرف پورے ہو چکے ہیں۔
بِل گیٹس نے اپنے دیرینہ دوست اور ساتھی کی رحلت پر شدید رنج اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ گیٹس کے مطابق کمپیوٹر کی دنیا میں ہونے والی تبدیلیاں پال ایلن کے بغیر ممکن ہی نہیں تھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایلن نے اپنی کوششوں اور دانش سے انسانوں کی زندگیوں کے معیار کو بھی بہتر کرنے کی کوششیں آخری وقت تک جاری رکھیں۔
بال ایلن کمپیوٹر کی باریکیوں کے رازدان ہونے کے علاوہ الیکٹرک گٹار بجانے میں بھی خاص مہارت رکھتے تھے۔ وہ ایک میوزیکل بینڈ ’انڈر تھنکرز‘ کے رکن بھی تھے اور مقامی سطح پر کئی پرفارمنسز میں بھی شریک ہوئے۔ انہوں نے تمام عمر شادی نہیں کی۔ ان کے پسماندگان میں صرف ایک بہن جوڈی ایلن ہے، جو حیات ہیں۔ یہی اُن کے کاروبار میں شریک رہنے کے علاوہ نگران بھی ہیں۔