لِٹ کولون ادبی میلے کا آغاز
11 مارچ 2010اس ادبی میلے میں مختلف نوعیت کی 175 تقاریب اور نشستوں کا انعقاد ہوگا جس میں مختلف دانشوروں اور ادبا کی تصانیف پڑھ کر سنائی جائیں گی اور رنگا رنگ موضوعات پر مباحثوں کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔ اس بار ان تقاریب کا مرکزی موضوع ہے ’ ادب اور فن کس حد تک سیاسی ہو سکتا ہے یا اسے کس حد تک سیاسی ہونا چاہئے‘۔
اس بار کے ادبی میلے کے شرکاء میں سب سے نمایاں نام ہیں جرمنی کی ادب کی نوبل انعام یافتہ خاتون ہرتھا مؤئلر اور چینی فنکار آئی وائی وائی۔ یہ دونوں آمریت کے دور میں فن کے موضوع پر عوامی مباحثے میں حصہ لیں گے۔
اسی عنوان سے چینی مصنف Liao Yiwu کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے ایک تقریب کا اہتممام 19 مارچ کوکیا جائے گا کیوں کہ اس چینی ادیب کو بیجنگ حکومت نے اس یورپی ادبی فیسٹیول میں شرکت سے روکتے ہوئے اس پر سفری پابندی عائد کر دی۔
اس فیسٹیول کے منتظم ’رائنر اُسنوسکی‘ کے بقول’چینی حکام کی طرف سے Liao Yiwu پر سفری پابندی عائد کئے جانے کے باوجود اُسکی ان کتابوں کے اقتباسات پڑھے جائیں گے جن میں اُس نے چینی معاشرے کے مسائل اور حکومتی پالیسیوں پر قلم اٹھایا ہے۔ اس کے علاوہ Liao Yiwu کے چند خطوط بھی پڑھ کر سنائے جائیں گے اور اسکا ٹیلی فون انٹرویو بھی نشر کیا جائے گا۔
LIT کولون فیسٹیول کے افتتاح کے موقع پر جرمن آڈیو بُک پرائزفلم ساز ’آلکزنڈر کلوگے‘ کے علاوہ فنکارہ ’ماریہ شراڈر‘ فنکار ’ماتھیاس برانڈ‘ اور کرائم اور تھرلرمصنف ’آکے ایڈورڈسن‘ کو دیا گیا۔ اس فیسٹیول میں نوجوانوں اور بچوں کے لئے ’LIT-Kid-Cologne کا انتظام کیا گیا ہے۔ گزشتہ برس کولون کے اس سالانہ ادبی میلے میں شرکت کرنے والے شائقین کی تعداد 65 ہزار سے زائد تھی۔
رپورٹ : کشور مصطفیٰ
ادارت : شادی خان سیف