عظیم ترین سائنسی ایجاد کون سی؟
12 جون 2009برطانوی دارالحکومت کا یہ عجائب گھر چھبیس جون سے اپنی 100 ویں سالگرہ کی تقریبات کا اہتمام کر رہا ہے۔ دس عظیم ترین ایجادات کی نمائش اِنہی تقریبات کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ پہلے لوگ دَس منتخب بڑی ایجادات میں سے اپنی پسندیدہ ترین ایجاد کے حق میں ووٹ ڈالیں گے اور پھر کسی ایک ایجاد کو انسانی تاریخ کی عظیم ترین ایجاد قرار دیا جائے گا۔
لندن کے سائنس میوزیم نے جن دس ایجادات کو نمائش میں شامل کیا ہے وہ یہ ہیں: اسٹیم انجن، ایکس رے مشین، الیکٹرک ٹیلیگراف، ڈی این اے کا ڈبل ہیلکس، اسٹیفنسن کی راکٹ ٹرین، اپولو دس کا راکٹ کیپسول، ماڈل ٹی فورڈ کار اور پہلا ایس کمپیوٹر۔ ان ایجادات میں جرمنی کا وی ٹو راکٹ انجن اور پینسلین دوا بھی شامل ہیں۔
میوزیم کی انتظامیہ کے مطابق انہوں نے ایجادات کا انتخاب ایجادات کی انسانی تاریخ میں اہمیت اور آج کی زندگی پر ان کے اثرات کے حوالے سے کیا ہے۔
بعض افراد کے خیال میں جرمنی کا وی ٹو راکٹ انجن انسانی تاریخ کی سب سے بڑی ایجاد ہے۔ ان افراد کے مطابق اس ایجاد کے ذریعے خلاء کا سفر ممکن ہوا اور آج کی سیٹیلائٹ دنیا بھی اسی ایجاد کی مرہونِ منّت ہے، جس کے ذریعے کمیونیکیشن کا موجودہ نظام ممکن ہوا ہے۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ وہ پینسلین کی دوا کو سب سے بڑی ایجاد تصوّر کرتے ہیں۔
کچھ دیگر حلقوں کے خیال میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی ایجاد تو پہیہ ہے اور کم از کم وہ بچپن سے یہی سنتے آ رہے تھے۔