شیرخوار بچے کی بہت زیادہ فکر، ماں مجرم بن گئی
29 جون 2015شمالی جرمن صوبے لوئر سیکسنی کے دارالحکومت ہینوور سے پیر انتیس جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ اتوار اٹھائیس جون کی شام اس ریاست کے شہر پائینے Peine میں پیش آیا۔ پائینے کی پولیس کے ترجمان کے مطابق ملزمہ کی عمر 20 برس ہے جو اپنے ایک سال سے کچھ ہی کم عمر کے بچے کے ساتھ اتوار کی شام شہر کے جنوبی حصے میں بچوں کے ایک پلے گراؤنڈ میں موجود تھی۔
قریب ہی چند دوسرے بچے بھی کھیل رہے تھے، جن کی عمریں گیارہ اور پندرہ برس کے درمیان تھیں۔ اس خاتون کو تشویش تھی کہ اس کے بچے کے قریب ایک بال کے ساتھ کھیلنے والے قدرے بڑی عمر کے دوسرے بچے بہت محتاط نہیں تھے اور ان کی لاپرواہی کی وجہ سے اس کے اپنے بچے کو چوٹ لگ سکتی تھی۔
اس پر اس نوجوان جرمن ماں نے غصے میں آ کر پورے پلے گراؤنڈ میں کالی مرچوں کا وہ سپرے کر دیا جو اس کے دستی بیگ میں موجود تھا اور جو عام طور پر کسی جرم کے ارتکاب کے وقت حملہ آور کے خلاف اور ذاتی دفاع کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
پولیس کے مطابق آنسو گیس کی طرح آنکھوں میں چبھنے والے اور اعصاب کو شل کر دینے والے اس سپرے کے باعث گراؤنڈ میں موجود تین بچوں کے علاوہ وہیل چیئر استعمال کرنے والی ایک ایسی معذور لڑکی بھی زخمی ہو گئی، جس کی عمر 20 سال بتائی گئی ہے۔
پائینے پولیس کے بیان کے مطابق اس واقعے کے عینی شاہدین نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع کر دی تھی۔ پولیس نے فوراﹰ موقع پر پہنچ کر چاروں زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال پہنچا دیا اور پھر اس نوجوان ماں کو بھی گرفتار کر لیا گیا، جو گراؤنڈ میں پَیپَر سپرے کرنے کے بعد وہاں سے رخصت ہو گئی تھی۔ مبینہ ملزمہ کی تلاش پولیس کے لیے اس وجہ سے کوئی مسئلہ نہ بنی کہ چند عینی شاہدین یہ دیکھنے کے لیے اس کے پیچھے گئے تھے کہ وہ کہاں رہتی ہے۔
اس خاتون کو گرفتار کرنے کے بعد اس کے خلاف جسمانی حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا، ’’یہ یقینی طور پر ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ ملزمہ نے اعتراف کر لیا ہے کہ گراؤنڈ میں بچوں کے خلاف مرچوں والا سپرے اسی نے کیا تھا۔ اس کے علاوہ اس نے کچھ بھی نہیں کہا اور مسلسل خاموش ہے۔‘‘