حسن روحانی سے عالمی برادری کی توقعات
16 جون 2013ایران کے گیارہویں صدارتی انتخابات میں اصلاح پسند امیدوار حسن روحانی کی کامیابی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ روحانی ان انتخابات میں کل ڈالے گئے ووٹوں میں سے 50.70 فیصد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔ ایران میں جمعے کے روز ہونے والے صدارتی انتخابات میں 36 ملین کے قریب شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ ہفتے کو ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ایران کی وزارت داخلہ نے روحانی کی کامیابی کا اعلان کیا۔
روحانی کی کامیابی کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اپنے ایک بیان کہا کہ وہ اس توقع کا اظہار کرتے ہیں کہ ’’ایران علاقائی اور بین الاقوامی امور میں اپنا تعمیری کردار ادا کرے گا‘‘۔
اس پہلے وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اوباما انتظامیہ ایرانی عوام کی رائے کا احترام کرتی ہے۔ روحانی کی کامیابی کے تناظر میں جاری کئے گئے اس بیان میں یہ کہا گیا گو کہ ایران میں انتخابات انتہائی سخت ماحول میں ہوئے ہیں لیکن امریکا ایرانی عوام کی اکثریت کی رائے کا احترام کرتا ہے۔ اعتدال پسند رہنما کی کامیابی کے کچھ دیر بعد ہی وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی کی جانب سے جاری کئے گئے اس بیان میں کہا گیا کہ امریکا صدارتی انتخابات کے دوران ایرانی عوام کی جانب سے جرات کے مظاہرے پر مبارک باد پیش کرتا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ تمام تر سیاسی پابندیوں کے باوجود ایرانی عوام نے اپنے حق کے لیے آواز بلند کی ہے۔
یورپی یونین نے بھی اعتدال پسند رہنما کی کامیابی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اب ایران کے رویے میں خصوصاﹰ اپنے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے مثبت تبدیلی آئی گی۔
ایران کے گیارہویں صدارتی انتخابات میں اصلاح پسند امیدوار حسن روحانی کے مد مقابل امیدواروں میں تہران کے میئر محمد باقر قالیباف دوسرے نمبر پر رہے جنہوں نے تقریباﹰ 5 ملین ووٹ حاصل کیے، جو کل ووٹوں کا 15.76 فیصد ہے۔ ان کے بعد محسن رضائی، سعید جلیلی، ڈاکٹر علی اکبر ولایتی اور محمد غرضی ہیں۔
zb/ab(AFP,AP)