1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن فٹ بال کلبوں میں نوجوان کھلاڑیوں کی اہمیت

25 جنوری 2012

جرمن قومی ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت نے جرمن قومی لیگ کی ٹیموں کے لیے ایک طرح سے نیا رجحان سیٹ کردیا ہے اور اب ہر کلب نوجوان ہونہار اور پھرتیلے کھلاڑیوں کی تلاش میں ہے۔

https://p.dw.com/p/13pZL
سیباستیان پولٹر
سیباستیان پولٹرتصویر: dapd

نوجوان کھلاڑیوں کو مرکزی دھارے میں لانے کا ٹرینڈ جرمن قومی ٹیم کے کوچ یوآخم لوو کی جانب سے سن 2010 میں سامنے آیا تھا۔ سب سے پہلے اس کو مثال بناتے ہوئے سن 2011 میں بنڈس لیگا چیمپئن بوروسیا ڈارٹمنڈ نے اپنے کلب میں نوجوان اور ہونہار کھلاڑیوں کو شامل کیا۔ اب دوسری کلبوں میں بھی یہی انداز دیکھا جا رہا ہے اور ہر کلب میں کم از کم ایک ایسا نوجوان کھلاڑی موجود ہے۔

وولفس برگ کی ٹیم کے کوچ فیلکس میگاتھ نے سیباستیان پولٹر (Sebastian Polter) کو ایک موقع دیا اور اس نے وولفس برگ کے سابقہ دو میچوں میں گول کر کے اپنی ٹیلنٹ کو ثابت کر دیا اور یہ گول ٹیم کی جیت میں انتہائی اہم رہے۔ پولٹر کی عمر صرف بیس برس ہے۔ ڈورٹمنڈ فٹ بال کلب کے پاس ماریو گوئٹسے (Mario Goetze) کے علاوہ کیون گراس کرؤٹز (Kevin Grosskreutz) اور سیوین بینڈر(Sven Bender) جیسے نوجوان کھلاڑی بھی ہیں اور انہوں نے اپنے کھیل کی دھاک بٹھا رکھی ہے۔ اسی طرح ایک اور کلب فرائی برگ میں شامل ماتھیاس گِنٹر (Matthias Ginter) نے بھی پچھلی جمعرات کو اپنے کلب کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ گِنٹر کی عمر صرف اٹھارہ سال ہے۔

شالکے کی ٹیم میں تین نوجوان کھلاڑی شامل ہیں۔ ان میں سب سے کم عمر اٹھارہ سالہ ژُولیان ڈراکسلر ہیں
شالکے کی ٹیم میں تین نوجوان کھلاڑی شامل ہیں۔ ان میں سب سے کم عمر اٹھارہ سالہ ژُولیان ڈراکسلر ہیںتصویر: picture alliance/augenklick

جرمن قومی فٹ بال لیگ بنڈس لیگا میں شالکے فٹ بال کلب خاصا اہم ہے۔ اس کلب کا فٹ بال اسٹیڈیم گیلزن کرشن میں ہے اور سارے جرمنی میں یہ ایک انتہائی معیاری میدان قرار دیا جاتا ہے۔ شالکے کی ٹیم میں تین نوجوان کھلاڑی شامل ہیں۔ ان میں سب سے کم عمر اٹھارہ سالہ ژُولیان ڈراکسلر (Julian Draxler) ہیں۔ ان کے علاوہ انیس سالہ کیریاگوس پاپاڈوپولوس (Papadopoulos Kyriagos) اور بیس سالہ ژوئل ماٹِپ (Joel Matip) ہیں۔

فٹ بال کے مبصرین کا خیال ہے کہ سن 2010 کے فٹ بال عالمی کپ کے دوران جرمن ٹیم کی پرفارمنس منتظمین کے لیے لمحہٴ فکریہ تھی اور یوں نوجوان کھلاڑیوں کو قومی ٹیم کا حصہ بنانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ کئی جرمن لیجنڈری کھلاڑیوں نے بھی قومی ٹیم میں جلد شمولیت حاصل کر لی تھی لیکن جس قدر ہونہار اور ذہین کھلاڑی اس وقت دسیتاب ہیں، اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ جرمنی میں فٹ بال کی قومی فیڈریشن نے اس مناسبت سے ایک عملی پروگرام پر عمل شروع کردیا اور اب اس کے ثمرات سامنے آنے لگے ہیں۔

جرمنی کے قومی کوچ Joachim Loew کا کہنا ہے کہ نئے کھلاڑیوں کی نئی نسل بڑی عمدگی سے قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے تیار ہے
جرمنی کے قومی کوچ Joachim Loew کا کہنا ہے کہ نئے کھلاڑیوں کی نئی نسل بڑی عمدگی سے قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے تیار ہےتصویر: dapd

جرمنی کے قومی کوچ Joachim Loew کا کہنا ہے کہ نئے کھلاڑیوں کی نئی نسل بڑی عمدگی سے قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے تیار ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ بلندی کی جانب جانے کی زوردار خواہش رکھتے ہیں۔ جرمن قومی کوچ کے خیال میں فٹ بال کی سمت درست جانب متعین کردی گئی ہے۔ اسی طرح انیس سال سے کم عمر کی جرمن ٹیم کے قومی کوچ ہورسٹ ہروبیش (Horst Hrubesch) کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ بارہ سال سے جرمن فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ وابستہ ہیں اوراب قومی ٹیم کے لیے کھلاڑیوں کی ایک کھیپ تیار ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں