چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی کے بعد اپنے پہلے فیصلے میں سپریم کورٹ کے ایک تین رُکنی بینچ نے جمعہ تین اگست کو پچاس ہزار روپے کے مچلکے کے عوض مسلم لیگ نون کے اسیر رہنما جاوید ہاشمی کی رہائی کا حکم دیا۔ استغاثہ کے وکیل سعید اکرم نے موقف اختیار کیا کہ جاوید ہاشمی کو غداری کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی لہٰذا اُن کو جیل مینوئیل کے تحت دی گئی رعایتیں مؤثر نہیں ہیں، تاہم عدالتِ عظمےٰ نے یہ موقِف مسترد کر دیا۔ اِس سے
https://p.dw.com/p/DYGl
اشتہار
پہلے جاوید ہاشمی کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ اُن کے مؤکل جیل کے قواعد و ضوابط کے مطابق اپنی سزا پوری کر چکے ہیں۔ جاوید ہاشمی کی رہائی البتہ ہفتے کے روز عمل میں آئے گی۔