’بے فکر رہیے آپ کا گھر آن لائن ہے‘
23 دسمبر 2015ایسا لگتا ہے، جیسے یہ کوئی مستقبل کا خواب ہے، مگر اسمارٹ فونز اور درست آلات ہوں، تو یہ آج بھی ممکن ہے۔
اب گھر میں دھواں پیما سے لے کر ایئرکنڈیشنر، ہیٹنگ تھرموسٹیٹ اور بتیوں سمیت بہت سے الیکٹرانک اور الیکٹرانک چیزیں اسمارٹ فونز کے ایپلیکشنز سے جڑ چکی ہیں اور یہ سامان اب بازاروں میں دستیاب ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ یہ سب مشینیں کس طرح کام کرتی ہیں؟
جرمن ٹیلی کمیونیکیشنز ایڈوائز ویب سائٹ ٹیل ٹاریف ڈاٹ ڈی ای سے وابستہ فالکو ہانزین کا کہنا ہے، ’’ایک مرکزی کنٹرول یونٹ ہے، جو تمام آلات کے ساتھ رابطہ کرتا ہے۔‘‘
آلات کے ساتھ یہ رابطہ عموماﹰ بغیر تار کے ہموار ہوتا ہے اور اس کے لیے کوئی صارف اپنے اسمارٹ فون کے ایپ کو استعمال کر سکتا ہے۔
اسمارٹ فونز کے ذریعے گھر کی بتیاں جلائی اور بجھائی جا سکتی ہیں۔ سینسرز کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے تا کہ وہ کھڑکیوں کو بند کرنے یا کھولنے کا کام سرانجام دیں۔ گھر کے سامنے لگا ویڈیو کیمرہ گھر سے دور کسی شخص کو موبائل پر یہ بتا سکتا ہے کہ گھر پر کون آیا ہے، یا گھر کی گھنٹی کس نے بجائی ہے۔
ذہین بتّیاں، اسمارٹ کھڑکیاں اور نگرانی کے کیمرے، تمام اسمارٹ فونز کے ذریعے نہایت عمدہ کام کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح گھروں کی حفاظت زیادہ بہتر طریقے سے ہو سکتی ہے اور ڈکیتیوں کو بھی روکا جا سکتا ہے۔اسی طرح یہ بھی نہایت آسان ہے کہ جب آپ گھر میں داخل ہوں، تو گھر کی بتّیاں خودکار طریقے سے جل اٹھیں اور جب آپ گھر سے جائیں، تو وہ خود بہ خود بجھ ہو جائیں۔
ایسی بتیاں بھی اب دستیاب ہیں، جو حرکت محسوس کر لیتی ہیں اس طرح ڈاکو کو آسانی سے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسی طرح کیمرے اور حرکت محسوس کرنے والے آلے اور کھڑکیوں کے سینسر، خودکار طریقے سے کام کرنے لگتے ہیں، جب کوئی غیرمجاز شخص گھر میں داخلے کی کوشش کرے۔ کسی مہنگے الارم کے مقابلے میں یہ نظام زیادہ بہتر اور زیادہ محفوظ ہے۔