بھارت کو سیریز میں شکست مگر ہربھجن جیت گئے
29 جنوری 2008تقریباً تین ہفتے پہلے سڈنی ٹیسٹ میچ کے دوران آسٹریلوی کپتان رکی پانٹنگ نے میچ ریفری کے سامنے یہ شکایت درج کی تھی کہ بھارتی آف اسپنر نے اینڈریو سیمنڈز کو بندر کہا اور اس طرح ہربھجن سنگھ پر نسلی فقرے بازی کا الزام عائد ہوگیا تھا۔نسلی فقرے بازی کے الزام کے نتیجے میں میچ ریفری مائک پراکٹر نے ہربھجن سنگھ پر تین میچوں کی پابندی عائد کردی تاہم اس فیصلے کے خلاف ہربھجن سنگھ کے ساتھ ساتھ آسٹریلوی دورے پر گئی ہوئی بھارتی ٹیم‘ بھارتی کرکٹ بورڈ اور بعض سابق کھلاڑیوں نے شدید احتجاج کیا۔
احتجاج اس قدر شدید تھا کہ بھارتی بورڈ بی سی سی آئی نے آسٹریلیا دورے کو منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دی لیکن عالمی کرکٹ کونسل کے چیف ایکزیکٹیو میلکم سپیڈ نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ہربھجن سنگھ کو پابندی کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حق حاصل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس کی دوبارہ سماعت کے بعد جو بھی فیصلہ آتا ہے وہ بھارت کو تسلیم کرنا ہوگا۔
بھارتی ٹیم نے آسٹریلیا کا اپنا دورہ منسوخ تو نہیں کیا تاہم ہربھجن نے اپنے پر عائد پابندی کے خلاف اپیل کی جس کی آج منگل کے روز سماعت ہوئی۔سماعت کے بعد نیوزی لینڈ کے جسٹس جان ہینسن نے بھارتی بولر پر عائد نسلی فقرے کے الزام کو خارج کردیا تاہم انہیں اینڈریو سیمنڈز کے خلاف کچھ نازیبا الفاظ استعمال کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے ان پر پچاس فی صد میچ فی کا جرمانہ عائد کیا۔
ہربھجن نے سیمنڈز کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے الزام کو تسلیم کیا تاہم نسلی فقرے بازی کے الزام کو مسترد کردیا۔سماعت کے دوران ہربھجن سنگھ‘ سچن تندولکر‘ اینڈریو سیمنڈز‘ رکی پانٹنگ‘ مائکل کلارک‘ اور میتھیو ہیڈن کے بیانات سنے گئے۔