1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں اسکول کی 'ترقی' کے لیے کم سن طالبعلم کی قربانی

27 ستمبر 2024

بھارتی صوبے اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں ایک نجی اسکول کے مالک نے اپنے اسکول کی 'ترقی' کے لیے ایک گیارہ سالہ طالب علم کو بھگوان کی بھینٹ چڑھا دیا۔ پولیس نے قتل کے ال‍زام میں پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4l9S5
(علامتی تصویر)
(علامتی تصویر)تصویر: Avishek Das/ZUMAPRESS/picture alliance

ہاتھرس پولیس نے بتایا کہ راس گاؤں میں ڈی ایل پبلک اسکول کے مالک جسودھن سنگھ نے اپنے اسکول کی ترقی کے لیے اس ہفتے کے اوائل میں ایک ہندو مذہبی تقریب کا اہتمام کیا تھا۔

اس میں مبینہ طور پر کسی بچے کو بھگوان کو قربانی پیش کرنی تھی۔ جادو ٹونا پر یقین رکھنے والے سنگھ نے درجہ دوم کے طالب علم گیارہ سالہ کرتارتھ کو اس دوران مبینہ طور پر اسکول کے ہاسٹل میں قتل کردیا۔

توہم پرستی کی انتہاء، بھارت میں دو خواتین کو 'بلی چڑھا دیا'

بھارت: قربانی کے نام پر ماں نے چھ سالہ بیٹے کو قتل کر دیا

پولیس افسر ہمانشو ماتھر کے مطابق، "لڑکے کو ایک رسم کے طور پر قربان گاہ پر لے جایا جانا تھا، لیکن تقریب مکمل ہونے سے پہلے ہی اسے ہلاک کر دیا گیا۔"

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم بچے کو پوجا کی جگہ پر "قربان" کرنا چاہتے تھے لیکن جب وہ اسے ہاسٹل سے لے جانے لگے تو اس نے چیخنا چلانا شروع کردیا، جس کے بعد اس کا گلا گھونٹ دیا گیا۔ پولیس کو اسکول کے پاس جائے واردات سے جادو ٹونے میں استعمال ہونے والی چیزیں ملی ہیں۔

توہم پرستی لیکن لوگ مطمئن

پہلے بھی ایک بچے کو 'بھینٹ چڑھانے' کی کوشش

پولیس نے اسکول کے مالک جسودھن سنگھ کے ساتھ ہی اس کے بیٹے دنیش بگھیل، جو اسکول کا ڈائریکٹر ہے، اور تین ٹیچروں کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم نے چھ ستمبر کو درجہ نہم میں پڑھنے والے ایک طالب علم کو "بھینٹ چڑھانے" کی کوشش کی تھی لیکن کامیاب نہیں ہو سکا تھا۔

بھارت: تواہم پرست اعلی تعلیم یافتہ والدین نے بیٹیوں کو قتل کردیا

قدرتی آفات گوشت خوری کے سبب آتی ہیں، بھارتی پروفیسر

مقتول کرتارتھ کے والد کرشن کشواہا نے پولیس کو درج کرائی گئی شکایت میں کہا ہے کہ پیر کے روز اسکول کی انتظامیہ نے انہیں فون کرکے بتایا کہ ان کا بیٹا بیمار پڑ گیا ہے۔

اور جب وہ اسکول پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ اسکول کے ڈائریکٹر اپنی کار میں اسے ہسپتال لے گئے ہیں۔ لیکن بعد میں انہیں اس  کار میں اپنے بیٹے کی لاش پڑی ہوئی ملی۔

بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو نے 2014 سے 2021 کے درمیان ملک میں انسانی قربانی کے 103 کیس درج کیے ہیں۔ یہ قتل عام طور پر دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں اور یہ قبائلی اور دور دراز علاقوں میں زیادہ عام ہیں، جہاں جادو ٹونے پر  لوگ اب بھی عقیدہ رکھتے ہیں۔

ج ا ⁄ ش ر ( اے ایف پی)