بھارت: جعلی مقابلہ،47 پولیس اہلکاروں کو عمر قید
5 اپریل 2016بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ نے دفتر استغاثہ کے حوالے سے بتایا ہے، ’’ان پولیس اہلکاروں نے ریاست اتر پردیش میں اپنے محکمے میں ترقی کے حصول کے لیے سکھ یاتریوں کو شدت پسند قرار دیتے ہوئے قتل کر دیا تھا۔‘‘ یہ واقعہ1991ء کا ہے۔
وکیل استغاثہ ایس سی جیسوال کے مطابق ان پولیس اہلکاروں نے یاتریوں سے بھری ہوئی ایک بس کو روکا اور اس میں سے گیارہ افراد کو قریبی جنگل میں لے جا کر گولیاں مار دیں۔ جیسول نے مزید بتایا کہ عدالت کو ان مجرمان کو عمر قید سنانے کے قابل واضح ثبوت ملے ہیں، ’’عدالت کا مشاہدہ ہے کہ اس نوعیت کا جرم اعلٰی حکام کو بتائے بغیر یا ان کی مرضی کے خلاف نہیں کیا جا سکتا اور اس سلسلے میں ان افراد کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔‘‘
بھارت کے تفتیشی ادارے ’ سی بی آئی‘ کی عدالت نے بھی پولیس پر جعلی مقابلے کا الزام عائد کیا ہے۔ 1991ء میں سکھ علیحدگی پسند تحریک اپنے عروج پر تھی اور سکھ ’خالصتان‘ نامی ایک علیحدہ ریاست کے لیے کوششوں میں مصروف تھے اور اس دوران پر تشدد واقعات بھی رونما ہوئے تھے۔ اس واقعے کے تناظر میں سی بی آئی نے 1995ء میں کل 57 پولیس اہلکاروں پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم عدالتی کارووائی کی طوالت کے دوران دس پولیس والے انتقال کر گئے۔ عدالت نے گزشتہ ہفتے جمعے کو ان پولیس اہلکاروں کو مجرم قرار دیا تھا۔