اپنے انڈے بچانے کے لیے مچھلی نے عورت کو کاٹ لیا
25 اگست 2016جرمن دارالحکومت برلن سے جمعرات پچیس اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق اپنی قسم کی اس غیر معمولی حد تک بڑی مچھلی کی طرف سے کسی انسان کو کاٹنے کا یہ واقعہ جنوبی جرمن صوبے باویریا میں کوئسناخ کی ایک مضافاتی جھیل میں پیش آیا۔
باویریا کے ایک علاقائی روزنامے ’شٹراؤبِنگر ٹاگ بلاٹ‘ نے اپنی اشاعت میں لکھا کہ اس مچھلی کی طرف سے اچانک حملے میں ایک خاتون پیراک، جس کا نام ذاتی کوائف کے تحفظ کی وجہ سے ظاہر نہیں کیا گیا، زخمی تو ہو گئی تاہم اس کے یہ زخم شدید نہیں تھے۔
اخبار کے مطابق، ’’ایک کیٹ فش (catfish) نے اس خاتون کو بدھ چوبیس اگست کے روز اس کی دائیں ران پر کاٹا لیکن یہ خاتون تیر کر واپس جھیل کے کنارے تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی۔‘‘ رپورٹ کے مطابق اس مچھلی نے خاتون کی دائیں ٹانگ کے بالائی حصے پر اپنے دانٹ گاڑھ دیے تھے، اس کے علاوہ اسے اپنے آپ کو چھڑانے کی کوشش کرتے ہوئے کچھ خراشیں بھی آئیں۔
بعد ازاں باویریا کی فشنگ ایسوسی ایشن کے ایک مرکزی عہدیدار یوہانیس شنَیل نے اس اخبار کو بتایا کہ مچھلی کے کاٹنے کے نشانات اور ان کی نوعیت اس امر کا ثبوت ہیں کہ وہ ایک نر مچھلی تھی اور اس کیٹ فش کی لمبائی کم از کم بھی دو میٹر ہو گی۔ یوہانیس شنَیل نے کہا کہ اس مچھلی نے یہ حملہ لازمی طور پر اپنے انڈوں کو بچانے کے لیے کیا۔
یوہانیس شنَیل نے Straubinger Tagblatt کو بتایا، ’’مچھلیوں کے انڈوں سے بچے نکلنے کے موسم میں ایسے حملے کوئی غیر عمومی واقعات نہیں ہوتے۔ لیکن کوئی کیٹ فش یا گربہ ماہی بالعموم کسی انسان پر ایسا حملہ نہیں کرتی کہ وہ انسانی زندگی کے لیے خطرہ بن جائے۔‘‘
ماہرین کے مطابق ایک بڑی کیٹ فش کی لمبائی بھی عام طور پر 1.2 میٹر سے لے کر 1.6 میٹر تک ہوتی ہے۔