1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمایشیا

انڈونیشیا: باغیوں نے انیس ماہ بعد کیوی پائلٹ کو رہا کر دیا

21 ستمبر 2024

مارک مہرٹینز کو گزشتہ سال فروری میں ویسٹ پاپوا نیشنل لبریشن آرمی کے با‌غیوں نے جزیرے پر لینڈنگ کے بعد یرغمال بنا لیا تھا۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ مغوی کی بازیابی کے بعد صحت اچھی ہے۔

https://p.dw.com/p/4kvfG
 فلپ مارک مہرٹینز کو گزشتہ سال فروری میں ویسٹ پاپوا نیشنل لبریشن آرمی نے اغوا کیا تھا
 فلپ مارک مہرٹینز کو گزشتہ سال فروری میں ویسٹ پاپوا نیشنل لبریشن آرمی نے اغوا کیا تھاتصویر: TPNPB/dpa/picture alliance

انڈونیشیا کےشورش زدہ علاقے پاپوا میں پولیس کا کہنا ہے کہ  علیحدگی پسند باغیوں کے ہاتھوں 19 ماہ تک یرغمال بنا کر رکھے گئے نیوزی لینڈ کے پائلٹ کو آج بروز ہفتہ رہا کر دیا گیا ہے۔ اس پیش رفت کے بعد اس قدرتی وسائل سے مالا مال لیکن شورش زدہ علاقے میں جاری تنازعے پیدا ہونے والے تناؤ میں کمی ہوئی ہے۔

 فلپ مارک مہرٹینز کو گزشتہ سال فروری میں ویسٹ پاپوا نیشنل لبریشن آرمی نے اس جزیرے میں لینڈنگ کے بعد اغوا کیا تھا۔ یہ گروہ فری پاپوا موومنٹ کا مسلح ونگ ہیں، جو کئی دہائیوں سے انڈونیشیا کی حکمرانی کے خلاف بغاوت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ انیس ماہ باغیوں کی قید میں رہنے کے بعد رہا ہونے والے کیوی پائلٹ کی صحت اچھی ہے
حکام کا کہنا ہے کہ انیس ماہ باغیوں کی قید میں رہنے کے بعد رہا ہونے والے کیوی پائلٹ کی صحت اچھی ہےتصویر: TPNPB/dpa/picture alliance

باغیوں نے ابتدائی طور پر مہرٹینز کی رہائی کے بدلے پاپوا کی آزادی کا مطالبہ کیا تھا، جس سے اس کی حفاظت اور مزید تشدد کے امکانات کے بارے میں خدشات پیدا ہوگئے تھے۔ تاہم مذہبی اور قبائلی رہنماؤں پر مشتمل افراد کے باغیوں کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ فوجی اور پولیس ٹیم نے کامیابی کے ساتھ ضلع ندوگا میں مہرٹینز کو بازیاب کرا لیا تھا۔

بعد ازاں اس کیوی شہری کو  پاپوا کے ایک بڑے قصبے تیمیکا لے جایا گیا۔ مقامی پولیس کے ترجمان بایو سوسینو نے کہا، ''فلپ کی صحت اچھی ہے لیکن وہ طبی اور نفسیاتی جائزوں سے گزر رہے ہیں۔‘‘مہرٹینز کی کامیاب رہائی پاپوا میں طویل عرصے سے جاری علیحدگی کے تنازعہ میں ایک غیر معمولی مثبت پیش رفت ہے، یہ خطہ غربت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دوچار ہے۔

انڈونیشیا کی حکومت طویل عرصے سے شورش کو روکنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، یہاں سکیورٹی فورسز اور باغیوں کے درمیان متواتر جھڑپوں کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں اور نقل مکانی ہو رہی ہے۔

 ش ر⁄ ع ت (ڈی پی اے)