اقوام متحدہ کی ستّرویں سال گرہ: جب دنیا نیلی ہو گئی
چوبیس اکتوبر کو دیوارِ چین سے لے کر فرانس کے آئیفل ٹاور سمیت دنیا کے پچھہتر ممالک میں واقع دو سو اہم عمارتیں نیلے رنگ میں ڈھل گئیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ ’ایک بہتر کل کے لیے راستے روشن‘ کر رہا ہے۔
ملکوں سے لے کر بر اعظموں تک
اقوام متحدہ کی ستّرویں سال گرہ کی تقریبات کا آغاز نیوزی لینڈ سے ہوا۔ اس کے فوراً بعد آسٹریلیا کا مشہور سڈنی اوپیرا ہاؤس نیلے رنگ میں ڈوب گیا، اور پھر یہ سلسلہ ملکوں ملکوں، براعظموں براعظموں تک پھیل گیا۔ اس تصویر میں قزاقستان کے طالب علم الماتی میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر اس عالمی تنظیم کا نشان بناتے دکھائی دے رہے ہیں۔
دنیا کو اقوام متحدہ کے نیلے رنگ میں ڈھال دو
کوالالمپور شہر کی اہم ترین علامات پیٹروناس ٹوئین ٹاورز بھی نیلے روشنی میں ڈبو دیے گئے۔ واضح رہے کہ نیلا اقوام متحدہ کا تنظیمی رنگ ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ پچھہتر ممالک ’دنیا کو اقوام متحدہ کے نیلے رنگ میں ڈھال دو‘ نامی مہم کے تحت اپنے اہم مقامات پر نیلی روشنی میں بکھیر رہے تھے۔
چوبیس اکتوبر، انیس سو پینتالیس
عظیم دیوار چین کے ایک حصے کو بھی اقوام متحدہ کی سال گرہ کے موقع پر نیلا کر دیا گیا تھا۔ چوبیس اکتوبر انیس سو پینتالیس کے روز اقوام متحدہ کا چارٹر نافذ العمل ہوا تھا۔ جمعے کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک سو ترانوے رکن مالک نے اس عالمی تنظیم پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی۔
نیلے رنگ میں نہایا ہوا
نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر کی عمارت کو ایک روز پہلے ہی نیلا کر دیا گیا تھا۔ یہ عمارت دو روز تک نیلے رنگ میں نہائی رہی۔
یو این ڈے کنسرٹث
جمعے کے روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے ’یو این ڈے‘ کی مناسبت سے نیویارک میں منقعد کیے گئے ایک کنسرٹ سے بھی خطاب کیا۔ اس کنسرٹ کے انعقاد میں قوام متحدہ کی مدد کوریا کے اقوام متحدہ کے لیے مستقل مشن اور کوریئن براڈکاسٹنگ سسٹم نے کی تھی۔
پیسا
اٹلی کے شہر پیسا کا معروف پیسا ٹاور بھی اقوام متحدہ کی سال گرہ کی مناسبت سے نیلا کر دیا گیا تھا۔
عمان کا خراج عقیدت
اردن کے دارالحکومت میں واقع ’لے رائل ہوٹل‘ کو نیلی روشنی میں اتار کر اقوام متحدہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
انسانی حقوق کے دفاع کی سات دہائیاں
بان کی مون نے جمعے کے روز جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ کے ذریعے دنیا کے ’’کروڑوں افراد کو آزادی ملی‘‘۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اقوام متحدہ مذہب، رنگ و نسل کے امتیاز کے بغیر انسانی حقوق کا دفاع کرتی ہے۔ اس تصویر میں آپاس تنظیم کے یورپی صدر دفتر میں ’یو این ڈے‘ کے حوالے سے ایک تقریب کا منظر دیکھ سکتے ہیں۔
ایک بہتر دینا
بان کی مون کا کہنا ہے کہ اگر اقوام متحدہ کا ادارہ نہ ہوتا تو دنیا ایک بدتر جگہ ہوتی۔ اس تصویر میں وہ ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ کے ایک ماڈل کو کوریائی ستاروں کے ساتھ روشن کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔