اربوں ڈالر لاپتہ، وائرکارڈ دیوالیہ
25 جون 2020اس وقت مالی ٹیکنالوجی کی حامل بڑی کمپنی وائرکارڈ کو حیران کن انداز میں دو ارب ڈالر سے زائد کی رقم کے لاپتہ ہونے کا سامنا ہے۔ اس کمپنی نے فرینکفرٹ کے بازارِ حصص میں اپنے شیئرز پر کاروبار کو معطل کر دیا ہے۔ کمپنی نے دیوالیہ قرار دیے جانے کی درخواست بھی عدالت میں جمع کرا دی ہے۔
وائرکارڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مارکوس براؤن نے اکاؤنٹنگ اسکینڈل کے تناظر میں جمعرات پچیس جون کو استعفیٰ دے دیا ہے۔ براؤن نے کمپنی کی سربراہی میں تقریباً 1.9 ارب ڈالر کی گمشدگی کا معاملہ کھڑا ہونے کے بعد ہی استعفیٰ دیا۔ یہ اسکینڈل گزشتہ ہفتے آڈٹ کے دوران سامنے آیا تھا اور اس کے بعد جنوبی جرمن ریاست باویریا کے دارالحکومت میونخ کے پبلک پراسیکیوٹر نے انہیں پیر بائیس جون کو گرفتار بھی کر لیا تھا۔ براؤن کو گرفتاری کے بعد عدالت نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔
میونخ کے پبلک پراسیکیوٹر کو شبہ ہے کہ مارکوس براؤن نے کمپنی کی مالی اخراجات اور آمدن کی بیلنس شیٹ کو زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ بیلنس شیٹ میں ایسی فرضی تبدیلیوں سے کمپنی کے سابق 'سی ای او‘ زیادہ سرمایہ کاروں کو وائرکارڈ کی جانب راغب کرنے کی کوشش میں ہو سکتے ہیں اور وہ اس طرح زیادہ گاہکوں کو حاصل کرنے کی کوشش میں بھی ہو سکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: تھومس کُک ختم، ہزاروں بیروزگار، سیاح پریشان
مارکوس براؤن کے علاوہ کمپنی کے تین اور اعلیٰ مینیجروں کے خلاف بھی مالی بےقاعدگیوں کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ وائرکارڈ میں اربوں ڈالر کی گمشدگی سالانہ آڈٹ کے دوران معلوم ہوئی تھی۔ آڈیٹرز کا کہنا ہے کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ کمپنی کے اکاؤنٹ میں تقریباً دو ارب کی رقم کبھی موجود بھی نہیں تھی۔
اس مبینہ غبن کے سامنے آنے کے بعد وائرکارڈ کے شیئرز میں حیران کن کمی ہو گئی تھی۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ مالی بے قاعدگی کو فوجداری یا مجرمانہ غفلت کے تناظر میں لیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیے: عالمی قرض رپورٹ: دنیا کے ایک سو بائیس ممالک انتہائی مقروض
وائرکارڈ کمپنی کو جرمنی میں حیران کن انداز میں ترقی کرنے والی کمپنیوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ سن 2019 میں اس کمپنی کے مرکزی اکاؤنٹ پر میڈیا نے بعض رپورٹس بھی نشر کی تھیں۔ اس تناظر میں جرمنی میں مالیاتی اداروں کے معاملات پر نگاہ رکھنے والے حکومتی ادارے بافِن (BaFin) نے ان کا واضح نوٹس لینے کے بجائے شکایت کرنے والے سرمایہ کاروں کو نشانہ بنایا۔ وائر کارڈ کی موجودہ صورت حال کو بافِن نے 'تباہ کن‘ قرار دیا ہے لیکن اپنے گزشتہ برس کے موقف کو بھی درست اور صحیح کہا ہے۔
ع ح، ع آ (اے پی، ڈی پی اے)