1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ کی جنگ میں فلسطینی شہری ہلاکتیں: نئی اسرائیلی چھان بین

مقبول ملک7 دسمبر 2014

اسرائیلی فوج نے اس سال موسم گرما میں غزہ کی جنگ کے دوران فلسطینی شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق آٹھ مختلف واقعات میں نئے سرے سے قانونی چھان بین شروع کر دی ہے۔ اس امر کا اعلان اسرائیلی فوج نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1E0RK
تصویر: picture-alliance/dpa

تل ابیب سے آمدہ رپورٹوں میں خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے آج اتوار کے روز لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے ہفتے کو رات گئے کیا گیا یہ اعلان بظاہر اس حوالے سے ایک اور کوشش ہے کہ غزہ کی گزشتہ جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کی بین الاقوامی تحقیقات سے بچا جا سکے۔

غزہ پٹی کے علاقے میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس اور اسرائیل کے مابین گزشتہ جنگ 50 روز تک جاری رہی تھی۔ اقوام متحدہ اور فلسطینی حکام کے اعداد و شمار کے مطابق اس جنگ میں 2100 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے تھے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ ہلاک ہونے والے ان فلسطینی شہریوں میں سے بھی زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

Gaza Stadt Hamas Israel 50 Tage Krieg
اس جنگ کے دوران غزہ سٹی زیادہ تر ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا تھاتصویر: REUTERS/M. Salem

اس کے برعکس اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس جنگ میں مارے جانے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد فلسطینیوں اور اقوام متحدہ کے اعداد و شمار سے کہیں کم تھی۔ اس کے علاوہ اسرائیل کی طرف سے یہ الزام بھی لگایا جاتا ہے کہ اس جنگ میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے مبینہ طور پر عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا۔

اس جنگ کے دوران مجموعی طور پر 73 اسرائیلی بھی مارے گئے تھے، جن میں سے 67 فوجی تھے اور چھ عام شہری۔ غزہ کی اس جنگ میں مارے جانے والے زیادہ تر فلسطینی اسرائیلی فورسز کی زمینی اور فضائی کارروائیوں میں ہلاک ہو ئے تھے جبکہ اسرائیل کو پہنچنے والے جانی نقصان کی وجہ زیادہ تر حماس اور دیگر عسکریت پسند فلسطینی تنظیموں کی طرف سے کیے جانے والے راکٹ حملے بنے تھے۔

Trümmer in Gaza
تصویر: picture alliance/I. Khader

اسرائیلی فوج کی طرف سے اب تک اس جنگ میں فلسطینی شہری ہلاکتوں کے قریب 100 واقعات کی قانونی تحقیقات کی سفارش کی جا چکی ہے اور ان میں سے فلسطینی ہلاکتوں کے 85 واقعات اس وقت تفتیش کے مختلف مراحل میں ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق غزہ کی گزشتہ جنگ کے دوران فلسطینی شہری ہلاکتوں کے کون کون سے واقعات کی باقاعدہ قانونی چھان بین کرائی جانی چاہیے، اس بات کا فیصلہ حقائق کی تلاش کے ایک ’پیشہ ورانہ طریقہء کار‘ کے تحت کیا گیا۔

اسی جنگ کے دوران اسرائیلی حملوں میں غزہ پٹی کے علاقے میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام ایک اسکول سمیت کم از کم چھ مختلف تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، جن میں دو درجن سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید