1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بالاکوٹ پر حملے کا دنیا سے پہلے پاکستان کو بتایا تھا، مودی

جاوید اختر، نئی دہلی
30 اپریل 2024

بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ 'میں پیٹھ پیچھے حملہ کرنے پر یقین نہیں رکھتا۔ ہم کھل کر آمنے سامنے لڑتے ہیں۔' انہوں نے دعویٰ کیا کہ سن 2019 ء میں بالاکوٹ پر فضائی حملے کے بارے میں دنیا سے پہلے پاکستان کو آگاہ کیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4fKrU
بھارتی وزیر اعظم مودی کا کہنا ہے کہ وہ پیٹھ پیچھے حملہ کرنے پر یقین نہیں رکھتے اور آمنے سامنے لڑتے ہیں
بھارتی وزیر اعظم مودی کا کہنا ہے کہ وہ پیٹھ پیچھے حملہ کرنے پر یقین نہیں رکھتے اور آمنے سامنے لڑتے ہیںتصویر: AP/dpa/picture alliance

بھارت میں ان دنوں قومی انتخابات کی سرگرمیاں پورے عروج پر ہیں اور یہ بات مشہور ہے کہ یہاں بلدیاتی سطح سے لے کر قومی سطح تک کے انتخابات پاکستان کے ذکر کے بغیر مکمل نہیں ہوتے۔ وزیر اعظم مودی نے جنوبی ریاست کرناٹک کے باگل کوٹ میں پیر کے روز ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کا ذکر کیا۔

پلوامہ حملہ کیسے ہوا؟ کیا الیکشن لڑنے کے لیے ایسا کیا گیا؟

ارنب گوسوامی کو بالا کوٹ پر بھارتی حملے کی پیشگی اطلاع کیسے ملی؟

بالاکوٹ حملے کا ذکر کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نے کہا، "میں نے فورسز سے کہا کہ وہ میڈیا کو فون کرکے اس واقعے کی خبر دے دیں۔ لیکن میں نے اس سے پہلے کہا تھا کہ رات کو ہونے والے فضائی حملے اور اس میں ہونے والی تباہی کے بارے میں، میں خود ٹیلی فون کے ذریعہ پاکستان کو آگاہ کروں گا، لیکن پاکستان کے لوگ فون پر نہیں آئے۔ اس لیے میں نے فورسز کو انتظار کرنے کے لیے کہا۔ اور انہیں مطلع کرنے کے بعد ہم نے رات کے وقت کیے گئے فضائی حملوں کے بارے میں دنیا کو بتایا۔"

انہوں نے کہا، "اس کے بعد ہم نے ایک پریس کانفرنس کی اور اس کے حملے کے بارے میں انکشاف کیا اور دشمنوں کو ہونے والی تباہی کی تفصیلات بتائیں۔"وزیر اعظم مودی نے مزید کہا،"مودی چیزوں کو چھپاتے نہیں اور نہ ہی پیچھے سے حملہ کرتے ہیں۔ وہ ہر کام کھل کر کرتے ہیں۔"  بھارتی وزیر اعظم نے ملک میں بے گناہ لوگوں کو ہلاک کرنے کی کوشش کرنے والوں کو بھی خبردار کیا اور کہا،"یہ نیا بھارت ہے۔ گھر میں گھس کر مارے گا۔"

'پلوامہ حملے سے سب سے زیادہ فائدے میں کون رہا'، راہول گاندھی

 بھارتی بمباری کا کوئی ثبوت نظر نہیں آیا، روئٹرز

خیال رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے پلوامہ میں ہونے والے مبینہ دہشت گرد حملے کے جواب میں بھارت نے 26 فروری 2019 کو پاکستان کے بالا کوٹ میں عسکریت پسند تنظیم جیش محمد کے تربیتی کیمپوں پر حملہ کیا تھا۔ پلوامہ حملے میں نیم فوجی دستے سی آر پی ایف کے چالیس جوان ہلاک ہوگئے تھے۔ لیکن اس حملے کی حقیقت پر اب بھی پردے پڑے ہوئے ہیں۔ اس وقت کے جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک کا کہنا ہے کہ مودی نے سن 2019کا قومی انتخاب فوجیوں کی لاشوں پر جیتا تھا۔

پلوامہ حملے میں نیم فوجی دستے سی آر پی ایف کے چالیس جوان ہلاک ہوگئے تھے لیکن اس حملے کی حقیقت پر اب بھی پردے پڑے ہوئے ہیں
پلوامہ حملے میں نیم فوجی دستے سی آر پی ایف کے چالیس جوان ہلاک ہوگئے تھے لیکن اس حملے کی حقیقت پر اب بھی پردے پڑے ہوئے ہیںتصویر: IANS

'گھر میں گھس کر ماریں گے'

چند ہفتے قبل برطانوی اخبار 'گارڈین' نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت سن 2020 کے بعد سے پاکستان میں 20سے زائد ماورائے عدالت قتل کے واقعات انجام دے چکی ہے، جن میں مشتبہ دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے گوکہ اس رپورٹ کو "بے بنیاد، بدنیتی پر محمول اور بھارت مخالف" قرار دیا لیکن حکمراں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان اور رہنما اسے "گھرمیں گھس کر مارنے" کے مودی حکومت کے عزم کے ثبوت کے طورپر پیش کرتے ہیں۔

اس عام انتخابات میں بھی اس نعرے کا خوب استعمال ہو رہا ہے۔ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ نے حال ہی میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت سے اس لیے "تھر تھر کانپتا ہے" کیونکہ "انہیں معلوم ہوگیا ہے کہ یہ نیا بھارت ہے...ہم ان کے ملک میں جاکر فضائی حملے کرسکتے ہیں اور دہشت گردوں کو ہلاک کرسکتے ہیں۔"  خیال رہے کہ یوگی ادیتیہ ناتھ کو شدت پسند ہندو قوم پرست مودی کے ممکنہ جانشین کے طورپر بھی دیکھتے ہیں۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی ایک انتخابی جلسے کے دوران کہا کہ،"اگر دہشت گرد پاکستان بھاگ جاتے ہیں تو ہم پاکستان میں داخل ہوکر انہیں مار ڈالیں گے۔"

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس طرح کے بیانات سے بی جے پی بالخصوص ہندووں ووٹروں کو یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ وہی ایسی مضبوط پارٹی ہے جو پاکستان کو "سبق" سکھا سکتی ہے اور اس کے کسی بھی حملے کا جواب دے سکتی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردی جیسے موضوعات عوام کے دلوں کو براہ راست متاثر کرتے ہیں۔

حالانکہ بیشتر مبصرین اس انتخاب میں بھی بی جے پی کے جیتنے اور مودی کے تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے کی پیش گوئی کر رہے ہیں لیکن ہندو قوم پرست جماعت ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے ہر ممکن حربے اپنا رہی ہے۔

پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان ممتا ز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارتی سیاست دان انتخابی مقاصد کے لیے پاکستان کو بھارت کے عوامی مباحثے میں گھسیٹنے کی اپنی لاپرواہی سے باز رہیں
پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان ممتا ز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارتی سیاست دان انتخابی مقاصد کے لیے پاکستان کو بھارت کے عوامی مباحثے میں گھسیٹنے کی اپنی لاپرواہی سے باز رہیںتصویر: Muhammet Nazim Tasci/Anadolu/picture alliance

'اپنے انتخابی سیاست میں ہمیں نہ گھسیٹیں'، پاکستان

دریں اثنا اسلام آباد نے بھارت کو اپنے داخلی انتخابی سیاست سے پاکستان کو الگ رکھنے کے لیے کہا ہے۔

پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان ممتا ز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ،"بھارتی سیاست دان انتخابی مقاصد کے لیے پاکستان کو بھارت کے عوامی مباحثے میں گھسیٹنے کی اپنی لاپرواہی سے باز رہیں۔''

انہوں نے کہا،"ہم جموں و کشمیر پر غیر ضروری دعوے کرنے والے بھارتی  رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات میں تشویشناک اضافے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ پاکستان ان دعوؤں کو مسترد کرتا ہے۔"

بلوچ نے مزید کہا کہ ہائپر نیشنلزم کی وجہ سے، یہ اشتعال انگیز بیان بازی علاقائی امن اور حساسیت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔